یہ نئے دور کا بم ہے جو ایٹمی بم یا نیوکلیر بم سے بھی کہیں زیادہ تباہ کن بم ہے۔ یہ وہ بم نہیں جو سائنسدانوں نے خفیہ تجربہ گاہوں میں بنایا ہو، بلکہ یہ تعصب اور ڈکٹیٹرشپ کے بھوکے ذہنوں کی تخلیق ہے: مکار، فاشسٹ، اور غیرانسانی انتہا پسندوں کا ہتھیار جو نفرت کے بیج بونے میں مہارت رکھتے ہیں۔ یہ ٹیکنالوجی کا نہیں، بلکہ نظریات کا ہتھیار ہے، اور اس کا اثر نسلوں تک ہیروشیما کے بم کی طرح باقی رہتا ہے۔
کیا لاکھوں عرب کبھی امریکی حمایت یافتہ اسرائیلی ظلم و ستم کو بھول سکتے ہیں جس نے فلسطینیوں کی زندگی کو ایک جہنّم میں بدل دیا؟ کیا آر ایس ایس کے ایندھن سے چلنے والی بھگوا جماعتوں کی مسلمانوں کے خلاف سازشیں، بھارت میں ذات پر مبنی مظالم کے شکار دلتوں کا درد، یا چین کے کمیونسٹ نظام کے تحت غریبوں کی دبائی گئی آوازیں کبھی فراموش کی جا سکتی ہیں؟ تاریخ ہمیں سکھاتی ہے کہ ایسے گہرے زخم کبھی نہیں بھرتے—یہ انتقام کی چنگاریاں چھوڑ جاتے ہیں جو آئندہ نسلوں میں بھڑک اٹھتی ہیں۔ اور آج کے ظالموں کی نسلیں اس کی قیمت ادا کرتی ہیں۔
ظالم عروج پر آ سکتے ہیں، لیکن ان کا اقتدار عارضی ہوتا ہے۔ چاہے وہ اپنی زندگی میں انتقام کا سامنا کریں یا نہ کریں، ایک حقیقت اٹل ہے: ظلم کے نظریات مٹنے کے لیے ہی بنے ہیں۔ چاہے وہ اسرائیلی جارحیت ہو، ہندوتوا فسطائیت کی تقسیم کرنے والی سیاست ہو، یا ماؤ کی آمرانہ حکومت کا لوہا، ان کے بت ویسے ہی زمین پر آ گریں گے جیسے لینن کے مجسمے گرا دیے گئے تھے۔ وہ حشرہوکر رہتا ہے جو آج ملکِ شام میں اسد خاندان کی 54 سالہ حکومت کے ساتھ ہوا یا کچھ عرصہ پہلے بنگلہ دیش کی حسینہ واجد کا ہوا، اس سے ذرا پہلے تاریخ دیکھتے جایئے صدّام حسین، حسنی مبارک، اندراگاندھی، شاہ ایران، مارکوس فلپائن، بھٹّو وغیرہ کا ہوا۔
نفرت، نفرت کو جنم دیتی ہے، اور اس کے اثرات ایک خاموش وبا کی طرح پھیلتے ہیں۔ اس کی تباہی جنگ کی فوری ہلاکتوں سے کہیں زیادہ ہے، یہ معاشروں کے اجتماعی شعور میں سرایت کر کے انہیں اندر سے توڑ دیتی ہے۔
نفرت کے بم کا اصل المیہ اس کے فوری دھماکے میں نہیں، بلکہ اس کے نتیجے میں پیدا ہونے والے تباہی کے اس نہ ختم ہونے والے سلسلے میں ہے—ایک ایسا انتقام کا چکر جو نہ صرف متاثرین بلکہ ظالموں کی نسلوں کو بھی اپنی لپیٹ میں لے لیتا ہے، اور انسانیت کے سب سے تاریک جذبات کی ایک جھلسی ہوئی میراث چھوڑ جاتا ہے۔
ڈاکٹرعلیم خان فلکی
نوشتۂ دیوار ۔ 1
9.12.2024
9642571721

